Saturday, May 2, 2020

حضرت سلطان باھو رحمتہ اللہ علیہ

تعارف

آپکا نام سلطان العارفین ہے۔ جھنگ کے پنڈ اعوان میں (1039ھ – 1628ء) پیدا ہوۓ۔ 63 سال کی عمر میں (1104ھ- 1691ء) کو وفات پائی۔ گڑھ مہاراجہ میں دفن ہیں۔ آپکے والد صاحب حضرت بازید رحمتہ اللہ، متقی اور عالم تھے۔

تعلیم

آپ پیدائشی ولی تھے۔ ہندو آپکو دیکھ کر قلمہ پڑھ لیتے تھے۔آپ صبح سے شام تک ماں کا دودھ نہیں پیتے تھے۔آپ نےابتدائی تعلیم اپنی والہ سے حاصل کی۔

بیعت

والدہ کی اجازت سے حضرت حبیب اللہ قادری سے بیعت کی۔ دلی میں حضرت پیر عبدالرحمن قادری کے ساتھ بھی وقت

تصانیف

نظم اور نثر میں 140 کتب لکھیں۔ چند مشہور شمس العارفین، حجتہ الاسرار، دیوان فارسی وغیرہ۔ پر وجہ شہرت سی حرفی ہے۔ یہ ابیات باہو کے نام سے پرنٹ ہوتی ہے۔

ابیات پنجابی میں لکھنے کی وجہ؟

فارسی اور اردو کے ہوتے ہوئے پنجابی زبان کا انتخاب علاقائی مقبولیت کی بنا پر کیا۔ یہ با آسانی سمجھ آجاتی تھی۔ تعلیم و تربیت کے لئے مؤثر تھی۔

لفظ ‘ھو’ کا مطلب؟

ہر بیت ھو پر ختم ہوتی۔ ھو کا مطلب ‘اللہ’ ہے۔ ڈاکٹر سلطان الطاف علی- لفظ ھو سے ہر سو ذات اللہ کا احساس طاری ہو جاتا ہے۔

سلطان باہو دی شاعری

ڈاکٹر لاجونتی نرائن۔ باہو کی شاعری صوفیانہ ہے۔

عشق کیا ہے؟

عشق وہ آگ- جو اللہ کے سوا سب کچھ جلا دیتی ہے۔ عشق کی آگ محبوب کے بغیر نہیں بجھتی۔ (سلطان باہو)۔

انکے نزدیک عشق حقیقی ہی اصل عشق ہے۔ اور عشق کو ایمان پر برتری دی ہے۔

عشق کے بارے میں سلطان باہو کی شاعری۔

مرشد کیا ہے؟

مرشد سلوک کی منازل طے کروا کر اللہ اور اسکے رسول ﷺ تک پہنچاتا ہے۔ مرشد کی اہمیت کو ہر صوفی نے تسلیم کیا ہے

اور مزید یہ کہ جسکا کوئی مرشد نہیں۔ اسکا مرشد شیطان اور اسکا کوئی دین نہیں۔

کلمے کا ورد

تیرے اندر آب حیاتی ہو۔

اللہ کو پانے سے پہلے اپنا آپ کھوجنا ضروری ہے۔ سب کچھ انسان کے اندر ہی ہے۔

رہبانیت کے بارے میں سوچ

رہبانیت سے منع فرمایا۔ اور اہنی ذات کو پہچاننے کا کہا۔ اوپر والا شعر یہاں بھی لکھ سجتے ہیں۔

دنیا کی بے ثباتی

مکار انسانوں کی دنیا کے لئے ہرس اور حوص کی وجہ سے ہی انسان بے قدرا ہوا۔

علم کی اہمیت

اللہ کی پہچان کے لئے علم انتہائی ضروری ہے۔ اسکے بغیر انسان شیطان کے ہاتھ چڑھ جاتا۔

بے عمل انسانوں کو ملامت کیا

آپ کہتے تھے کے بے ادب علم اور بے عمل عالم کی کوئی ضرورت نہیں۔

فلسفہ وحدت الوجود

ڈاکٹر سرفراز حسین قاضی۔ “آپ بھی وحدت الوجود کے قائل تھے۔ اللہ پاک کی موجودگی اور باقی ہر چیز کی نفی آپ سے ملتا ہے۔

سلطان باھو اور علامہ اقبال کی فکری سانجھ

~ پڑھ پڑھ علم ہزار کتاباں عالم ہوۓ سارے ہو (باھو)

~ گلا تو گھونٹ دیا اہل مدرسہ نے تیرا (اقبال)

مکدی گل/حاصل کلام

ڈاکٹر اسلم رانا– ایک طرف پنجابی زبان کو نئ جہتیں دیں جبکہ دوسری طرف اسلامی تصوف کو نیا رنگ ریا۔

بقول احمد یار مرالوی

واہ واہ دوہڑے سلطان باہو دے چیر دوستو جاندے بے درداں دا درد ودھاندے پکی راہ وکھاندے۔

Sultan Bahu | Punjabi | CSS, PMS

Hazrat Sultan Bahu RA. A complete topic. video lecture is uploaded here. For notes, please visitopen the link given below.. Do comments for feedback. https:/...

No comments:

Post a Comment

Please feed back us. Your feed back helps us to improve the quality of work. Thank you!